
- Top Sad Sher
- Top Ishq-e-Haqiqi Sher
- Top Suleman Tariq
- Top New
- Top Classic
- Top Love
- Oas-e-Qaza
- More Books
چراغِ راہ ہوں میں تیرے سفر کی راتوں کا
جلاتا رہوں گا خود جلتے ہوئے تیرے ہمراہ
کبھی دیکھا ہے کسی کے آنسوؤں کو سوکھتے ہوئے؟
میں نے دیکھا ہے، مرے ہونٹوں پہ تیرا نام تھا
ہوا کے رخ پہ لکھ دیا تھا جو تیرا نام
وہی ہوا ہے اب میری سانسوں کا پیغام
کتابِ دل کے ورق الٹتے ہوئے ڈرتا ہوں
کہیں تیرا نام مٹا ہوا نہ مل جائے
ستاروں نے کہا ہے رات بھر تیرے بارے میں
مگر تجھ تک میری بات پہنچانے کو کوئی نہیں
مری چپ میں بھی تیری آواز سنائی دیتی ہے
یہ کیسا سحر ہے تُو نے میرے وجود پر کیا
اک چراغِ محبت جلایا تھا ہم نے
ہوا کے رخ پہ اسے بھی بجھنے دیا
تیرے ہونٹوں پہ جو بات ادھوری رہ گئی
وہی میری زندگی کا سب سے بڑا سوال ہے
میں نے دیکھا ہے خوابوں کو مرتے ہوئے
جب آنکھیں کھولیں تو تیرا چہرہ تھا
کیا بتاؤں کہ تیرے بعد کیا ہوا
وقت رک سا گیا ہے، دن نہیں بدلتے
تیرے نام کی لو دل میں جلتی رہی
یہاں تک کہ دل ہی خاکستر ہو گیا
کبھی سوچا نہ تھا یہ دن بھی دیکھنا پڑے گا
جب تیرے در سے لوٹ آئیں گے ہم خالی ہاتھ
اک عجیب سا سکون ہے تیرے ہجر میں
جیسے سمندر کی گہرائیوں میں ڈوبتا ہوا
تیرے آنے کی آس میں کتنے دن گنے ہم نے
اب تو موسم بھی بدل چکے، تو نہیں آیا
ہم نے دیکھا ہے خوابوں کو مرتے ہوئے
جب آنکھیں کھولیں تو تیرا چہرہ تھا
کیا بتاؤں کہ تیرے بعد کیا ہوا
وقت رک سا گیا ہے، دن نہیں بدلتے
تیرے نام کی لو دل میں جلتی رہی
یہاں تک کہ دل ہی خاکستر ہو گیا
کبھی سوچا نہ تھا یہ دن بھی دیکھنا پڑے گا
جب تیرے در سے لوٹ آئیں گے ہم خالی ہاتھ
اک عجیب سا سکون ہے تیرے ہجر میں
جیسے سمندر کی گہرائیوں میں ڈوبتا ہوا
تیرے آنے کی آس میں کتنے دن گنے ہم نے
اب تو موسم بھی بدل چکے، تو نہیں آیا
چاندنی راتوں میں تیرا خیال آیا
پوچھا چاند نے، تمہارا یار کہاں ہے؟
کبھی تو ہو گا وہ دن کہ تم آؤ گے
مگر شاید تب تک میں نہ رہوں
میرے خوابوں کی دنیا ویران ہو گئی
جب سے تم نے کہا تھا "ہم اجنبی ہیں"
تمہاری یاد کے پھول چن چن کر
میں نے اپنی تنہائی کا گلدستہ سجا لیا
رات بھر تیرے نام کے دیے جلائے
صبح ہوئی تو ہر چراغ پہ تیرا نام تھا
تیرے ہجر میں دن رات ہو گئے
وقت کا فرق مٹ سا گیا ہے
کبھی خوابوں میں آ کر دیکھو
میں وہیں ہوں جہاں تم چھوڑ گئے تھے
تیرے نام کا ایک اور ورق کھولا تو
پورا دیوان تیرے ہی نام کا نکلا
میں نے دیکھا ہے خوابوں کو مرتے ہوئے
جب آنکھیں کھولیں تو تیرا چہرہ تھا