
- Top Sad Sher
- Top Ishq-e-Haqiqi Sher
- Top Suleman Tariq
- Top New
- Top Classic
- Top Love
- Oas-e-Qaza
- More Books
عشق حقیقی کی راہ میں قدم رکھنا ہے
تو پہلے اپنے نفس کو فنا کرنا ہے
تیرے دیدار کے لیے اے دوست
ہم نے آنکھوں کے تمام دریا بہا دیے
عشق حقیقی کی علامت یہی ہے
ہر نظر میں تجھے دیکھوں، ہر بات میں تیری یاد آئے
دل کی گلیوں میں جب تیرا نور اترا
ہر زخمِ فراق تیری محبت میں بھر گیا
عشقِ حقیقی کی دولت پانے والے
ہر درد کو اپنی نعمت سمجھتے ہیں
تیرے ذکر سے دل کو قرار ملتا ہے
تیری محبت ہی میری زندگی کا سرور ہے
عشقِ مصطفیٰ ﷺ کی دولت ہو جائے
تو پھر دنیا کی ہر محبت بے معنی ہو جائے
تیرے در پر سر جھکا دوں اے مولا
مجھے اور کسی سے کوئی سروکار نہیں
عشقِ حقیقی کی پہچان یہی ہے
تیرے سوا سب سے بے زاری ہو جائے
تیری محبت کی خوشبو سے مہک اٹھا ہے دل
اب تو ہر سانس تیرا ذکر بن گئی ہے
عشقِ الٰہی کی دولت پا لی
تو ہر درد میں بھی مسکرانا آ گیا
تیرے ذکر سے دل کو سکون ملتا ہے
تیرے بغیر ہر چیز بے کار لگتی ہے
عشقِ رسول ﷺ کی دولت مل جائے
تو پھر دنیا کی ہر نعمت حقیر لگے
تیرے در پر آیا ہوں فقیر بن کر
اب تو اپنا بھی کوئی گھر نہیں رکھتا
عشقِ حقیقی کی راہ میں
ہر قدم پر اپنے آپ کو فنا کرنا پڑتا ہے
تیری محبت نے مجھے ایسا بدل دیا
اب تو میرے اندر بھی تو ہی تو ہی ہے
عشقِ الٰہی کی دولت پا کر
میں نے ہر غم کو اپنا دوست بنا لیا
تیرے ذکر سے دل کو قرار ملتا ہے
تیرے بغیر ہر چیز بے کیف لگتی ہے
عشقِ مصطفیٰ ﷺ کی دولت مل جائے
تو پھر دنیا کی ہر چھوٹی بڑی خواہش مٹ جاتی ہے
تیرے در پر حاضر ہوں بے نیاز بن کر
اب تو اپنی بھی کوئی حاجت نہیں رکھتا
عشقِ حقیقی کی پہچان یہی ہے
ہر حال میں تیرا شکر ادا کرنا
تیری محبت نے مجھے ایسا سکھ دیا
اب تو ہر درد کو بھی خوش آمدید کہتا ہوں
عشقِ الٰہی کی دولت پا کر
میں نے ہر چیز کو تیرے دیدار کا ذریعہ بنا لیا
تیرے ذکر سے دل کو قرار ملتا ہے
تیرے بغیر ہر چیز بے کیف لگتی ہے
عشقِ مصطفیٰ ﷺ کی دولت مل جائے
تو پھر دنیا کی ہر نعمت حقیر لگے
تیرے در پر آیا ہوں فقیر بن کر
اب تو اپنا بھی کوئی گھر نہیں رکھتا
عشقِ حقیقی کی راہ میں
ہر قدم پر اپنے آپ کو فنا کرنا پڑتا ہے
تیری محبت نے مجھے ایسا بدل دیا
اب تو میرے اندر بھی تو ہی تو ہی ہے
عشقِ الٰہی کی دولت پا کر
میں نے ہر غم کو اپنا دوست بنا لیا