
- Top Sad Sher
- Top Ishq-e-Haqiqi Sher
- Top Suleman Tariq
- Top New
- Top Classic
- Top Love
- Oas-e-Qaza
- More Books
ہم نے دیکھی ہے ان آنکھوں کی مہکتی ہوئی خوشبو
حسیں خواب سا لگتا ہے جب آنکھوں سے ملتے ہو
کبھی وصل کی راتوں کا سماں بھی دیکھو
کبھی ہجر کے دنوں کا فسانہ بھی دیکھو
دل کے داغ دل ہی سے لگا کر رکھتے ہیں
ہم کسی کو اپنا دکھ سنا کر رکھتے ہیں
زندگی بھر کی محبت کا حساب نہیں ہوتا
یہ وہ دریا ہے جس کا کوئی کنارہ نہیں ہوتا
تمہاری یاد کے سائے میں جی رہا ہوں میں
تمہارے نام کی دھوپ میں جل رہا ہوں میں
کون کہتا ہے کہ موت آئی تو مر جاؤں گا
میں تو دریا ہوں سمندر میں اتر جاؤں گا
ہم وہ ہیں جنہیں دنیا بھلا چکی ہے
مگر تمہاری یاد نے ہمیں نہیں چھوڑا
رات بھر تیرا انتظار کرتے رہے
صبح ہوئی تو خواب سارے ادھورے رہ گئے
تمہارے بعد بھی تمہاری یاد آتی ہے
یہی تو عشق کی سب سے بڑی نشانی ہے
وقت کیا چیز ہے اس سے پوچھو مجھے
میں نے اک لمحے کو عمر بنا دیا ہے
دل کی گلیوں میں اجنبی سا ہوں میں
اپنے ہی شہر میں پردیسی سا ہوں میں
کون کہتا ہے کہ زمانہ بدل گیا
درد وہی ہے، دکھ وہی ہے، الم وہی ہے
ہم نے دیکھی ہے وہ آنکھیں جو چراغوں کو بجھا دیتی ہیں
ہم نے جانا ہے وہ ہاتھ جو دعاؤں کو لٹا دیتی ہیں
تمہاری یاد کے دیے جلائے ہیں ہم نے
رات بھر تیرے انتظار میں جگائے ہیں ہم نے
زندگی نے مجھے کیا کیا نہ دیا
بس وہ ایک چیز نہ دی جس کی تمنا تھی
ہم وہ ہیں جنہیں دنیا بھلا چکی ہے
مگر تمہاری یاد نے ہمیں نہیں چھوڑا
کبھی خوشبو بن کر آتا ہے کوئی
کبھی یادوں کے سائے میں جیتا ہے کوئی
تمہارے بعد بھی تمہاری یاد آتی ہے
یہی تو عشق کی سب سے بڑی نشانی ہے
وقت کیا چیز ہے اس سے پوچھو مجھے
میں نے اک لمحے کو عمر بنا دیا ہے
دل کی گلیوں میں اجنبی سا ہوں میں
اپنے ہی شہر میں پردیسی سا ہوں میں
کون کہتا ہے کہ زمانہ بدل گیا
درد وہی ہے، دکھ وہی ہے، الم وہی ہے
ہم نے دیکھی ہے وہ آنکھیں جو چراغوں کو بجھا دیتی ہیں
ہم نے جانا ہے وہ ہاتھ جو دعاؤں کو لٹا دیتی ہیں
تمہاری یاد کے دیے جلائے ہیں ہم نے
رات بھر تیرے انتظار میں جگائے ہیں ہم نے
زندگی نے مجھے کیا کیا نہ دیا
بس وہ ایک چیز نہ دی جس کی تمنا تھی
ہم وہ ہیں جنہیں دنیا بھلا چکی ہے
مگر تمہاری یاد نے ہمیں نہیں چھوڑا
کبھی خوشبو بن کر آتا ہے کوئی
کبھی یادوں کے سائے میں جیتا ہے کوئی
تمہارے بعد بھی تمہاری یاد آتی ہے
یہی تو عشق کی سب سے بڑی نشانی ہے
وقت کیا چیز ہے اس سے پوچھو مجھے
میں نے اک لمحے کو عمر بنا دیا ہے
دل کی گلیوں میں اجنبی سا ہوں میں
اپنے ہی شہر میں پردیسی سا ہوں میں